آئن سٹائن کا نظریہ
آئن سٹائن کا نظریہ نسبیت دو اہم حصوں پر مشتمل ہے: خاص نسبیت اور عمومی نسبیت۔ خاص نسبیت 1905 میں پیش کی گئی، جس میں روشنی کی رفتار کو مستقل سمجھا گیا اور یہ بتایا گیا کہ وقت اور جگہ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
عمومی نسبیت 1915 میں متعارف کرائی گئی، جو کشش ثقل کو وقت اور مکان کی شکل میں بیان کرتی ہے۔ اس نظریے کے مطابق، بڑے اجسام جیسے سیارے اور ستارے اپنے ارد گرد کی جگہ کو موڑ دیتے ہیں، جس کی وجہ سے دیگر اجسام ان کی طرف کھنچتے ہیں۔